حوزہ نیواز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عمید جامعہ جوادیہ بنارس آیت اللہ شمیم الحسن نے آیت اللہ صافی کی رحلت پر اظہار تعزیت فرماتے ہوئے کہا کہ اس خبر نے ہمارے دلوں کو مجروح اور آنکھوں کو آبدیدہ کر دیا ہے۔
تسلیت نامہ کی متن کچھ اس طرح ہے:
آہ ایک اور فقیہ سے دنیا خالی ہوگئی۔
حضرت آیت اللہ لطف الله صافی گلپائگانی رحمۃ اللہ علیہ نے دار فانی کو الوداع کہہ دیا۔
اس خبر نے ہمارے دلوں کو مجروح کردیا ہے، آنکھیں آبدیدہ ہیں۔
آج بھی وہ دن یاد ہیں جب آپ آیت الله سید مهدی گلپائگانی کے ہمراہ جامعہ جوادی میں تشریف لائے تھے اور اپنے اخلاق کریمانہ سے سب کو اپنا گرویدہ بنالیا تھا۔
اس کے بعد جب بھی قم المقدسہ کا سفر ہوتا آپ سے ملاقات کا شرف ملتا تھا اپنی تمام تر مصروفیات کے با وجود اسی شفقت و محبت سے ملتے تھے اور ہر ملاقات میں والد علام سرکا ر ظفر الملت اور خال المعظم فخر الاتقیاء مولانا وصی محمد صاحب طاب ثراہما کا ذکر خیر حاضرین سے ضرور کرتے تھے۔
آپ ایک عظیم فقیہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بےنظیر شاعر اور محقق تھے۔ امام عصر عجل اللہ تعالی سے آپ کو خاص انس تھا۔ امام زمانہ کے سلسلہ میں آپ کی کتاب "منتب الاثر" صاحبان علم وفن کے لئے غیر معروف نہیں ہے موصوف حضرت آیت اللہ العظمی سید محمد رضا گلپائگانی رحمۃ اللہ علیہ کے داماد تھے آپ کی خدمات حسنی میں ایام عزائے فاطمیہ کا انعقاد روز روشن کی طرح آشکار ہے جس کو آیت اللہ جواد تبریزی اور آیت الله وحید خراسانی دام ظلہ کے ساتھ مل کر قائم کیا تھا۔
ہم اس عظیم مرجع تقلید کے فراق پر ان کے فرزند محترم حجت الاسلام والمسلمین آقائی محمد حسن گلپائگانی اور خانوادہ کے تمام افراد کے ساتھ حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف، مراجع کرام، مقام معظم رہبری اور علماء و افاضل، نیز مومنین کرام کی خدمت میں تعزیت وتسلیت پیش کرتے ہیں۔
سوگوار:
سید شمیم الحسن - عمید جامعه جوادیہ، بنارس